نئی دہلی ، 21/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)شمال مغربی ہواؤں کے اثر سے دہلی، پنجاب، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش میں کہرے کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے دن کے درجہ حرارت میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور ہلکی سردی محسوس ہونے لگی ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اس سلسلے میں اگلے تین دنوں کے لیے ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے ان علاقوں میں گھنے کہرے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران، حد نگاہ میں نمایاں کمی کا امکان ہے، جس سے سفر اور دیگر سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
بدھ تک کم سے کم درجہ حرارت معمول پر رہا لیکن اب اس کے نیچے آنے کا امکان ہے۔ شمال کی طرف سے چلنے والی ہوا مشرقی اتر پردیش اور بہار تک کہرے کی توسیع کر سکتی ہے۔ جموں و کشمیر کے پہاڑوں پر 23 نومبر سے نیا 'ویسٹرن ڈسٹربنس' آنے والا ہے۔ اس کے اثر سے بارش اور برفباری شروع ہو سکتی ہے۔ 27-26 نومبر سے برفیلی ہوائیں شمالی علاقے میں چلنی شروع ہو جائیں گی اور دہلی سے لے کر بھوپال تک کے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آ جائے گی۔ اس درمیان جنوب میں خلیج بنگال میں سمندری طوفان بننے کی حالت ہے۔ اگر یہ مضبوط بنا تو اس کے اثر سے 23 نومبر تک وسطی ہند تک بادل آنے شروع ہو جائیں گے۔ روہتانگ جھیل پر برف کی چادر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی۔
وہیں محکمہ نے 23 اور 24 نومبر کو ہماچل پردیش کے بلاس پور و منڈی میں گھنا کہرا چھانے کی وارننگ دی ہے۔ بارش نہ ہونے سے لوگ گیہوں کی بجائی نہیں کر پا رہے ہیں اور پھلوں پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ ریاست میں کم سے کم درجہ حرارت میں لگاتار گراوٹ آ رہی ہے جس سے ٹھنڈ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہاں کا اوسطاً کم سے کم درجہ حرارت معمول سے 0.8 ڈگری نیچے چلا گیا ہے جس سے رات میں ٹھنڈ کا احساس ہوتا ہے۔
ضلع لاہور اسپیتی میں سب سے زیادہ ٹھنڈ ہے۔ یہاں کے تین شہروں کا پارا صفر سے نیچے پہنچ گیا ہے۔ تابو، کوکومسیری و سمدھو میں بدھ کو درجہ حرارت بالترتیب منفی 8.8، منفی 3.6 اور منفی 1.1 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ 13058 فٹ کی اونچائی پر واقع روہتانگ درّے کی جھیل جم کر ٹھوس ہو گئی ہے اور یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔